Friday, August 30, 2019

Sad Poetry - غنچوں کو کچلتے دیکھا

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti

کس تکبر سے تجھے راہ پہ چلتے دیکھا
تیرے قدموں تلے غنچوں کو کچلتے دیکھا

تلخ لہجہ تو شروع دن سے تیری عادت تھی
آج لفظوں میں تجھے زہر اگلتے دیکھا

بے رخی نظروں میں رکھنا تو تیرا شیوہ تھا
آج شعلوں کو بھی آنکھوں سے برستے دیکھا

خود کشی کے سوا کچھ اور نہ سوجھا اسکو
بھوک کے مارے جو بچوں کو بلکتے دیکھا

اب تلک بنئے ہی دیکھے تھے ٹکوں پر مرتے
آج پیسوں پہ تیرا دم بھی نکلتے دیکھا

تجھ کو روتے ہوئے دیکھا تو وہ دن یاد آیا
میں نے کلیوں سے تھا شبنم کو ڈھلکتے دیکھا

عید کے دن نئے کپڑوں کی دکاں پر میں نے
یاس و افلاس کے ماروں کو بھی تکتے دیکھا

ڈگڈگی والے کے مٹی کے کھلونوں کے لیئے
کتنے معصوم گلابوں کو مچلتے دیکھا

جو بلاتا تھا ہمیں راہ خدا پر کل تک
اس مبلغ کو بھی کل راہ بدلتے دیکھا

لوگ کہتے ہیں جسے حاتم ثانی اشہر
اس سخی کو بھی غریبوں سے الجھتے دیکھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...