Poet: Haiedr
میرے ہمسفر
گو کہ ہم
چلتے ہیں ساتھ ساتھ
حقیقت سے چاہے
موند لیں آنکھیں
لمحہ ہجر اب دور نہیں
تم جو چاہو تو
ان کہی باتوں کو
بار ہا کہنا
تم جو چاہو تو
سنگ اٹھے قدموں کو
بار ہا گننا
تم جو چاہو تو
گئے لمحوں کو
اپنی پلکوں پہ
اوڑھ کر سونا
تم جو چاہو تو
راہوں میں بیٹھنا
اور
ہوا سہنا
تم جو چاہو تو
میرے سائے کو لے کے
بانہوں میں
اپنا دامن
بھگو لینا
مگر اک کرم لازماً کرنا
اپنے دل کو نا ویراں کرنا
میرا گھر سلامت رکھنا
No comments:
Post a Comment