Thursday, June 27, 2019

Love / Romantic Poetry - میرا طلبگار تھا

Poet: Shabeeb Hashmi

تسلسل تھا بے خودی کا یا صبح کا غبار تھا
آنکھوں میں اسکے رات کا باقی خمار تھا

مجھ کو پلا کے وہ بڑا مسرور تھا ہوا
میں نے بھی جام لے لیا مجھے اعتبار تھا

نئے دوستوں سے مل کےبھی نہ بھولا تھا مجھے
چہرے پہ تھی چمک وہ مگر بے قرار تھا

وہ بھول کر بلندیوں کو پستی میں چل پڑا
میں اس کا ہاتھ چھوڑ دیتا مجھے اختیار تھا

اپنی وفا کا اظہار اس نے مجھ سے یوں کیا
کہ رخصت ہوا تو تب بھی میرا طلب گار تھا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...