Poet: Sye Ehsan
تیرے چہرے کی دلفریبی پر
میری آنکھوں کا مرتکز ہونا
اور حیا سے بھری نگاہوں کا
یوں اچانک تیرا جھکا دینا
میری چاہت کا سبب تم ہی ہو
صرف تم ہی ہو بس اب تم ہی ہو
پہلے کچھ بھی تو نا تھا میرے پاس
اب جو کچھ بھی ہے وہ سب تم ہی ہو
نقاب نیم سے جو جھانکتی نگاہ دیکھی
یوں چلتی پھرتی ہم نے پہلی قتل گاہ دیکھی
جو مجھھ کو چھوڑنے آیا تھا باتوں باتوں میں
وہ میرے ساتھ بہت دور تک نکل آیا
جو میرے بولنے سے بیشتر ہی بول پڑے
اسے ملے جو میرا خط تو کیسے کھول پڑھے
No comments:
Post a Comment