Sunday, May 5, 2019

General Poetry - دریچوں سے

Poet: Nawaz

وہ اپنے گھر کے دریچوں سے جھانکتا کم ہے
تعلقات تو اب بھی ہیں رابطہ کم ہے

تم اس خاموش طعبیت پے طنز مت کرنا
وہ سوچتا ہے بہت اور بولتا کم ہے

بلا سبب ہی تم تو اداس رہتے ہو
تمہارے گھر سے تو مسجد کا فاصلہ کم ہے

فضول تیز ہواؤں کو دوش دیتا ہے
اسے ہی چراغ جالانے کا حوصلہ کم ہے

میں اپنے بچوں کی خاطر ہی جان دے دیتا
مگر غریب کی جان معاوضہ کم ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...