Poet: Ikram Ullah Atesh
بدلی بدلی سی زمانے کی فضا لگتی ہے
رات بھی آج کی راتوں سے جدا لگتی ہے
بھیگی بھیگی سی جو آتی ہے میری کھڑکی سے
مجھ کو تو تیری آنچل کی ہوا لگتی ہے
روز میں ایک نئے طوفان کو سر کرتا ہوں
دیکھے کس کی مجھے آج دعا لگتی ہے
لوگ کہتے ہیں کہ وہ عام سی ایک صورت ہے
مجھ کو تو سارے زمانے سے جدا لگتی ہے
زہر بھی دیں تو پی جاؤ تسلی سے اسے
ان کی ہاتھوں سے تو ہر چیز دوا لگتی ہے
No comments:
Post a Comment