Poet: muhammad nawaz
اس کی ادائے دلنشیں جو دل کو بھا گئی
فرہاد کی اک آہ مجھے درپن دکھا گئی
لوہ قبر پہ ایک پتنگے کو دیکھ کر
خوشبو میرے مزار پہ شمع جلا گئی
خوشیوں کو ڈس لیا کسی زہریلے ناگ نے
غم کی اندھیر رات سویرے کو کھا گئی
سب کچھ تو کھو چکے تھے رہ زندگی میں ہم
بس اک انا بچی تھی جسے وہ گرا گئی
اشکوں کی لڑی ٹوٹ گری آسمان سے
شاید دیار عرش پہ میری دعا گئی
دھڑکن پہ کوئی قابو نہ سانسوں پہ اعتبار
جب سے کسی کی یاد جگر میں سما گئی
پھیلی ہوئی ہیں سسکیاں گلشن میں ہر طرف
یوں توڑ کر گلاب کو باد صبا گئی
No comments:
Post a Comment