Thursday, December 20, 2018

Religious Poetry - منظر قیامت

Poet: Wajeeha Khalid

میں جب سوچتی ہوں اس راہ آخرت کو
جس کی طرف لوٹ کے جانا ہے ہر ذات کو

تو نجانے کیوں کانپنے لگتی ہے میری روح
خوف و ہراس کی اک لہر چھا جاتی ہے ہر سو

ضبط تحریر میں یہ الفاظ میں لاؤں کس طرح
منظر قیامت ہے خوفناک جس طرح

جس دن ظالموں کا زور ٹوٹ جائے گا
اس روز توبہ کا دروازہ ہاتھوں سے چھوٹ جائیگا

نیکیوں سے خالی ہونگے ہمارے ہاتھ
اس روز کوئی دے گا نہ کسی کا ساتھ

تب پچھتاوے کی اک لہر گزرے گی قریب سے
پوچھے گی تو غافل کیوں رہا اپنے حبیب سے

اس وقت زباں ہماری بے جواب ہو گی
یوں ذلت و رسوائی ہماری بے حساب ہو گی

اے انسان! اگر تو بچنا چاہتا ہے ذلت و رسوائی سے
تو تھام لے رب کائنات کی رسی مضبوطی سے

یوں آخرت میں سر خروئی ملے گی تجھ کو
اور خوف ہوگا نہ کسی چیز کا تجھ کو

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...