Poet: M.Asghar
دل کے پنچھی کو آزاد کر کے دیکھتے ہیں
خود کو محبت میں برباد کر کے دیکھتے ہیں
اپنی ساری خوشیاں اس پہ نچھاور کر کے
اس طرح خود کو ناشاد کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے کہ دل کو دل سے راہ ہوتی ہے
آج سونے سے قبل اسے یاد کر کے دیکھتے ہیں
اس سے ملنا تو میرے بس کی بات نہیں
اپنے رب سے فریاد کر کے دیکھتے ہیں
سبھی کہتے ہیں کہ بڑا باذوق ہے وہ
اس کی نذر اپنی غزل ارشاد کر کے دیکھتے ہیں
No comments:
Post a Comment