Poet: Safir
کاش میں مدینے کا پتھر ہی بن گیا ہوتا
اسی بہانے سے آپکی گلیوں میں پھر رہا ہوتا
دل یہ چاہتا ہے پہنچ جاؤں مدینے اڑ کر
کاش کہ میں ہوا ہی بن گیا ہوتا
میری آنکھوں میں بسا بس مدینہ مدینہ
کاش کہ مجھ کو مدینہ ہی مل گیا ہوتا
کیوں اس شہر میں ٹھوکریں کھاتا سافر
آپ کا اک اشارہ ہی مل گیا ہوتا
No comments:
Post a Comment