Wednesday, December 12, 2018

Life Poetry - پگھلتی شمع کیسے موم

Poet: Shama

بہت روکا تھا ہم نے وقت کی بہتی روانی کو
مگر سمجھا نہیں پائے ہیں اب تک زندگانی کو

سنائی ہی نہیں ہے داستاں ہم نے تجھے اپنی
مگر تو دیا عنوان کیسے بے زبانی کو

ابھی تو بارشوں کی رت نہیں آئی برسنے کو
ابھی روکا ہے آنکھ میں اشکوں کے پانی کو

تیرے لفظوں سے جیسے برق سی گرتی ہے
عجب جلوے میسر ہیں تیری شلعہ بیانی کو

پگھلتی شمع کیسے موم سے آخر بنی پتھر
چھپایا دل میں اُس نے کسی طرح غم کی جوانی کو
 

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...