Poet: M.Asghar
تیری یاد میں جو نکل آئے آنسو
پھر کسی طرح تھمنے نہ پائے آنسو
کل شام ایک محفل کو لے ڈوبے
جب دل کھول کر بہائے آنسو
یہ رکنے کا نام نہ لیتے تھے
کھانے کے ساتھ بھی کھائے آنسو
اپنی آنکھوں سے بہتے اچھے نہیں لگتے
ہمارے دل کو لباتے ہیں پرائے آنسو
مجھے وہ بڑے انمول لگنے لگے
جو اس کی پلکوں سے چرائے آنسو
وہ جب ہم سے روٹھ کر چل دیا
پھر رات بھر ہم نے بہائے آنسو
No comments:
Post a Comment