Friday, March 30, 2018

General Poetry - آنسو

Poet: M.Asghar

تیری یاد میں جو نکل آئے آنسو
پھر کسی طرح تھمنے نہ پائے آنسو

کل شام ایک محفل کو لے ڈوبے
جب دل کھول کر بہائے آنسو

یہ رکنے کا نام نہ لیتے تھے
کھانے کے ساتھ بھی کھائے آنسو

اپنی آنکھوں سے بہتے اچھے نہیں لگتے
ہمارے دل کو لباتے ہیں پرائے آنسو

مجھے وہ بڑے انمول لگنے لگے
جو اس کی پلکوں سے چرائے آنسو

وہ جب ہم سے روٹھ کر چل دیا
پھر رات بھر ہم نے بہائے آنسو

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...