Saturday, March 11, 2017

Love / Romantic Poetry - مجھے عاشقی اشکوں کے بھرم سے ملی تھی

Poet: Santosh Gomani

مجھے عاشقی اشکوں کے بھرم سے ملی تھی
پھر شاعری دکھ کے قلم سے لکھی تھی

میرے بلانے پر بھی فضائیں کہاں لوٹیں
ہر موسم کو تو بے رخی ان سے ملی تھی

رنجشوں سے مرہم نہیں ہوتا اب تک
درزوں کو بھی آوارگی غم سے ملی تھی

مجھے موت بخشنے والے تم کہاں جاؤ گے
ہم کو تو زندگی تیرے دم سے ملی تھی

تنہائی کی بانہوں نے جب گھیر لیا مجھے
تب کتنی خاموشی اپنے کرم کو ملی تھی

یاد کی شب میں سنتوش سلگتے سوچا کہ
دیوانوں کو آسودگی بہت کم ملی تھی

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...