Poet: Iman Hashmi
سوکھے پتے یادوں کے فضاؤں میں بکھرے ہوں گے
کچھ کرچی سپنے آنکھوں کے پیروں میں چبھے ہوں گے
کچھ خط ادھوری چاھت کے راکھ بن گئے ہوں گے
کچھ پل میٹھی ملاقاتوں کے آنسوں میں بہہ گئے ہوں گے
کچھ وعدے اپنی محبت کے خوابوں میں ٹوٹے ہوں گے
کچھ راستے اپنی منزل کے کہیں اور ہی مڑے ہوں گے
کچھ دیر کیلئے سب کو سمیٹ لینا
شاید کہ ہم زندگی میں کبھی تو ملے ہوں گے
ہماری بے وفائی کو یوں تم سوچتے ہوں گے
کیا تمہارے خط ہم تک پہنچتے ہوں گے
یہی بات اکیلے میں تم خود سے پوچھتے ہوں گے
No comments:
Post a Comment