Poet: Sabir Butt
تیری گلیوں میں صدا دے کہ گزر جائیں گے
تجھ کو اے دوست دعا دے کے گزر جائیں گے
ہم تو وفاؤں کے جزیرے کے ہیں رہنے والے
ہم تو پیغام وفا دے کے گزر جائیں گے
ہم تجھ کو کبھی تجھ کو ستمگر نہ کہیں گے پیارے
اپنی قسمت کو گلہ دے کر گزر جائیں گے
لوگ پوچھیں گے فقیروں کا ٹھکانہ کیا ہے
ہم تیرے قدموں کا پتہ دے کے گزر جائیں گے
No comments:
Post a Comment