Tuesday, March 14, 2017

Religious Poetry - حمد رب ذوالجلال

Poet: Shabbir Rana

رحمتوں کی بہار تجھ سے ہے
ابر ،باد ،نکھار تجھ سے ہے

عالم یاس ہویا کلفت غم
ہر گھڑی ساز گار تجھ سے ہے

میں اہل جور سے ٹکرا گیا تیرے بل پر
زیست اب یاد گار تجھ سے ہے

تو نے ہر آن دستگیری کی
خود پہ سب انحصار تجھ سے ہے

لالہ و گل میں نور سب تیرا
حسن کا استحضار تجھ سے ہے

ذکر تیر ا سبو سبو دیکھوں
مے کشوں کو قرار تجھ سے ہے

تری حشمت قد ح قدح موجود
زیست کا اعتبار تجھ سے ہے

تیری سطوت ہیسارے عالم پر
منسلک گل عذار تجھ سے ہے

تیرے مغضوب ہوگئے برباد
منعموں کا دبار تجھ سے ہے

حد ادراک تک تیرے انعام
رحمت بے شمار تجھ سے ہے

حوصلہ دے رہا ہے تیرا کرم
فکر انسان کی دھار تجھ سے ہے

طائرون کی زبانپہ تیرا نام
خوش گلو نغمہ زار تجھ سے ہے

پتھروں کو کیا ہے یوں شاداب
سرو جیسا کبار تجھ سے ہے

مشرکوں کی ہزیمتیں ہر جا
معرکہ کار زار تجھ سے ہے

امتحاں لیتا ہے تو بندوں کا
ساری جیت اور ہار تجھ سے ہے

چارہ سازی ازل سے کام تیرا
مطئمن کام دار تجھ سے ہے

تو ازل اور ابد پہ حاوی ہے
عیشوہ صد ہزار تجھ سے ہے

تیری قدرت سمجھ سے بالا
فرد کا اختیار تجھ سے ہے

زیست کے سب قرینے تیری عطا
بدرقہ اوردیار تجھ سے ہے

بندگی سے ملی بقائے دوام
بندگی طرحدار تجھ سے ہے

کون سمجھے تیری مشیت کو
رفتگاں کا قرار تجھ سے ہے

دل کے ٹکڑے سپرد خاک ہوئے
ضبط غم کا شعار تجھ سے ہے

چاند چہرے گہن کی بھینٹ چڑھے
صابرہر برد بار تجھ سے ہے

اس کو بربادیاں ملیں لاریب
ہوگیا جو ستیزہ کار تجھ سے ہے

سب کو وابستہ آب و ناں کی امید
میرے آمرزگار تجھ سے ہے

تیرہ و تار ہو گیا ہے جہاں
راہ طلب آموزگار تجھ سے ہے

تیغوں کے سائے میں اماں کی دعا
مانگتا پہرے دار تجھ سے ہے

تو ہی پہنچے گا یاوری کے لیے
قانع کا انتظار تجھ سے ہے

کہہ رہا ہے شبیر صبح و مسا
نظم لیل و نہار تجھ سے ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...