Sunday, March 5, 2017

General Poetry - ستارے

Poet: M.Asghar

جو گردش میں نہ اپنے ستارے ہوتے
پھر کئی حسینوں کی آنکھوں کے تارے ہوتے

ایک بار اپنی بھی لاٹری گر لگ جاتی
جانے کتنے مفاد پرست دوست ہمارے ہوتے

ہم اس کی محفل میں نہ جاتے کبھی
کوئل جیسی آواز کہ جو نہ مارے ہوتے

اسے میری چاہت کی کیسے خبر ہوتی
اگر میری جانب سے نہ کچھ اشارے ہوتے

سوچ سمجھ کے جو کرتے کاروبار الفت
پھر ہمیں اتنے زیادہ نہ خسارے ہوتے

وہ اتنے ستم نہ ڈھاتے جو اصغر مظلوم پر
دنیا کی نظروں میں ہم نہ بیچارے ہوتے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...