Poet: Sas
کبھی تم لوٹ کے آؤ مجھے بس اتنا سمجھاؤ
کہاں سے سیکھہلی تم نے ادا مجھ کو بھلانے کی
تمہیں مجھ سے شکوہ تھا یا کولی بھی شکایت تھی
زحمت تو ذرا سی تھی نہ کی کوشش بتانے کی
بھلا یوں چھوڑ کے اپنا کوئی اپنوں کو جاتا ہے
مسلسل دکھ کی بارش میں جیون بھر رلاتا ہے
No comments:
Post a Comment