Poet: M.Asghar
میں نے پوچھا مجھ سے قلمی دوستی کرو گے حضور
وہ بولی نامنظور نامنظور نا منظور
میں نے پوچھا پھر بیان کیجیے اپنا منشور
وہ بولی ہم نہیں چاہتے ہم رہیں تم سے دور
میں نے کہا میرے پاس چلے آؤ میری آنکھوں کے نور
وہ بولی کیا بتائیں ہم ہیں بڑے مجبور
میں نے کہا میری آنکھوں میں ہے تیری محبت کا سرور
وہ بولی تیری محبت بن گئی ہے میرے دل کا ناسور
میں نے کہا آپ مجھے اچھے لگےاس میں میرا کیا قصور
وہ بولی ایک دن میں نے تجھے پانا ہے ضرور
No comments:
Post a Comment