Poet: Samia Bashir
گردش بقا کیا تو گردش فنا کیا
زندگی غم کی کتاب ہے تو کیا
نہ مست ہو سکے مے خانے میں بھی
اے دل گرفتہ آخر تجھے ہوا ہے کیا
زندگی کی روداد ختم ہو گئی کب کی
اب نیا باب بن بھی جائے تو کیا
افسردہ ہوئے کب سے بزم میں پروانے
موت نہ ہو تو زندگی کا آخر مزہ ہے کیا
نہ کرسکے اس گلستاں کو گل وگلزار ہم تو
مر جائیں تو کیا زندہ بھی ہیں تو کیا
No comments:
Post a Comment