Saturday, November 16, 2019

Sad Poetry - کر کے

Poet: Shama Ansari

ساری دنیا کے رواجوں سے بغاوت کر کے
میں اُسے روز مانگتی ہوں کچھ سخاوت کر کے

یہ خمارِ عشق ہے لاحاصل ہی رہے شاید
وہ جیت گیا کچھ سخن وروں سے عداوت کر کے

جانے کس کی لگی نظر گھر کے مکین کو
جا بسا ہے کہیں اور میرے نفس کی ضیافت کر کے

جب بھی کہا اُس نے کہا تم لڑکیاں ہوتی ہو بیوفا
شکوہ نہیں رکھا بتایا بس محبت ہی محبت کر کے

بہت آسان لگا کہنا نئے بندھن میں بندھ چکا ہوں
آیا نہ پھر کبھی میرے جذبوں میں قیامت کر کے

جلتے جلتے یوں ہی بجھ جائے اک روز تو کیا غم
شعلہ کوئی نیا نہ بھڑکائے گی شمع محبت میں خیانت کر کے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...