Poet: Shabeeb Hashmi
آپ خود ہم کو بلاو تو چلے آئیں گے
جام نظروں سے پلاو تو چلے آئیں گے
کیسے کہہ دوں کہ اسے میری تمنا ہی نہیں
وہی احساس جگاؤ تو چلے آئیں گے
اور وہ ساتھ جو گزرا تھا بیاں ہو کیسے
پھر سے کمرے کو سجاؤ تو چلے آئیں گے
دیدہ تر سے نظارہ جو محبت کا کیا
وہی اک آس دلاؤ تو چلے آئیں گے
کیسی الجھن ہے سر شام اندھیرے میں رہیں
اک دیا پھر سے جلاؤ تو چلے آئیں گے
کتنا ظالم ہے تیرے کہنے پے آیا ہی نہیں
ہم کو اک بار بلاؤ تو چلے آئیں گے
No comments:
Post a Comment