Friday, November 15, 2019

Love / Romantic Poetry - جو اگر ابتدا کرے کسے رلانے کیلئے

Poet: Santosh Gomani

جو اگر ابتدا کرے کسے رلانے کیلئے
اُسے کچھ بھی نہ چاہیے بہانے کیلئے

اشک آنکھوں میں اٹکے ہی رہے
کوئی دامن نہیں ملتا گرانے کیلئے

غم کی ظرافت سے راستہ نہیں ملتا
ترس گیا ہے مسافر ٹھکانے کیلئے

اُس شور و غل سے باہر جب آئے
تنہائی نے گھر دے دیا ترسانے کیلئے

کیفیت نے راہ کو اشارہ جو کیا تھا
کہ ثابت قدم رہو خود کو چلانے کیلئے

اُس نے امید دے کر ٹھہرادیا سنتوشؔ
میں نے سوچا نہیں تھا جینے کیلئے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...