Poet: Wasi Shah
دیار غیر میں کیسے تجھے صدا دیتے
تو مل بھی جاتا تو آخر تجھے گنوا دیتے
تمہیں بھلانا ہی اول تو دسترس میں نہیں
جو اختیار بھی ہوتا تو کیا بھلا دیتے
تمہی نے ہم کو سنایا نہ اپنا دکھ ورنہ
دعا وہ کرتے کہ ہم آسماں ہلا دیتے
وہ تیرا غم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی
جسے بھی حال سناتے اسے رلا دیتے
ہم اپنے بچوں سے کیسے کہیں کہ یہ گڑیا
ہمارے بس میں جو ہوتا تو ہم دلا دیتے
سماعتوں کو میں تاعمر کوستا سید
وہ کچھ نہ کہتے مگر ہونٹ تو ہلا دیتے
No comments:
Post a Comment