Poet: Ishraq jamal Ashar Chishti
حیات نو کے صحیفوں کو چاک کر ڈالا
جلا کے شہر محبت کو خاک کر ڈالا
وہ اس کمال کا غارت گرِ جہان نکلا
کتاب لوح سے تمدن کو صاف کر ڈالا
قصور مان کے معافی جو مانگ لی اس نے
یہ نیک کام تھا اس نے ثواب کر ڈالا
خوشی منائے گی دنیا اشہر کی موت کے دن
سبھی کا اس نے تھا جینا عذاب کر ڈالا
اشہر کی یاری سے بچنا کے لوگ کہتے ہیں
یہ وہ ہے جس نے زمانہ خراب کر ڈالا
No comments:
Post a Comment