Sunday, September 3, 2017

Love / Romantic Poetry - مری جاں اب بھی اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو

Poet: Faiz Ahmed Faiz(Abdul Waheed)

مری جاں اب بھی اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو
ابھی تک دل میں تیرے عشق کی قِِندیل روشن ہے
ترے جلوؤں سے بزمِِ زندگی جنت بد امن ہے
مری روح اب بھی تنہائی میں تجھے یاد کرتی ہے
ہر اک تارِِ نفس میں آرزو بیدار ہے اب بھی
ہر اک بے رنگ ساعت منتظر ہے تیری آمد کی
نگاہیں بچھ رہی ہیں راستہ زرکار ہے اب بھی
مگر جانِِ حزیں صدمے سہے گی آخرش کب تک؟
تری بے مہریوں پر جان دے گی آخرش کب تک؟
تری آواز میں سوئی ہوئی شیرینیاں آخر
مرے دل کی فسردہ خلوتوں میں جا نہ پائیں گی
یہ اشکوں کی فراوانی سے دُُھندلائی ہوئی آنکھیں
تری رعنائیوں کی تمکنت کو بھول جائیں گی
پکاریں گے تجھے تو لب کوئی لزت نہ پائیں گے
گلو میں تیری اُُلفت کے ترانے سوکھ جائیں گے
مََبادا یاد ہائے عہدِِ ماضی محو ہو جائیں
یہ پارینہ فسانے موج ہائے غم میں کھو جائیں
میرے دل کی تہوں سے تری صورت دھل کے بہ جائے
حریمِِِ عشق کی شمعِِِ دُُرُُُ خشاں بجھ کے رہ جائے
مََبادا اجنبی دُُنیا کی ظلمت گھیر لے تجھ کو!
مری جاں اب بھی اپنا حسن واپس پھیر دے مجھ کو

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...