Tuesday, September 26, 2017

Love / Romantic Poetry - چپکے چپکے

Poet: Muhammad Owais

وہ ہٹا رہے ہیں پردہ سرِعام چپکے چپکے
کوئی قتل ہو رہا ہے درِِبام چپکے چپکے

یہ جھکی جھکی نگاہیں، یہ حسین حسین اشارے
کہیں لے نہ جائیں میری جان چپکے چپکے

کبھی شوخیاں دکھانا، کبھی ان کا مسکرانا
یہ ادائیں کر نہ ڈالیں میرا کام چپکے چپکے

یہ جو ہچکیاں مسلسل مجھے آ رہی ہیں محسن
کوئی لے رہا ہے شاید میرا نام چپکے چپکے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...