Poet: Shabeeb Hashmi
سلسلے محبتوں کے لکھے تھے نصاب میں
ہم نے سارے صحفے پڑھے یوں اضطراب میں
میں لوٹ جاتا گھر کی طرف لیکن سکوں نہ تھا
چھپی ہوئی تھی بے بسی دل خانہ خراب میں
وہ رخ پہ چاند آ کے جھکا اور یوں پلٹ گیا
اک آگ سی لگی تھی اس کے شباب میں
جلتی رہی تھی شام کی لالی ھواؤں میں
سلگتی ہوئی خاموشی تھی آج آفتاب میں
تیری یادوں سے ھم کبھی نہ دامن چھڑا سکے
تیرے دئیے سب پھول رکھ چھوڑے کتاب میں
No comments:
Post a Comment