Monday, August 14, 2017

Religious Poetry - کربلا

Poet: Shabbir Rana

کربلا
کربلا نام ہے عزیمت کا
کربلا نام ہے حریت کا
گھر لٹا کر ابن حیدر نے
خاتمہ کر دیا شقاوت کا

قربانی
نہیں تمہید کوئی طولانی
دینے اکبر کی آئے قربانی
گھر گئے کربلا میں یوں شبیر
آل مرسل پہ بند تھا پانی

ابن حیدرکا استقلال
کربلا صبر کی اک مثال بھی ہے
کربلا حسنی حسینی جلال بھی ہے
جبر کے بے اماں تلاطم میں
یہ ابن حیدر کا استقلال بھی ہے

کاروان زیست
زیست کا کارواں حسین سے ہے
میرا دل اور جاں حسین سے ہے
صدقہ زینب کی پاک چادر کا
عصمتوں کی اماں حسین سے ہے

فرات
جاہ و حشمت کا اضطراب فرات
صبرکا اک عظیم باب حسین
خون رگ رسول کا یہ ثمرملا
کر گیا تجھ کو باریاب فرات

اللہ کی رضا
رب اکبر کی ہر رضا کے لیے
زیست کی وقف اک دعا کے لیے
مسکراتا چمن لٹا کے شبیر
پیکر صبر تھے عطا کے لیے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...