Wednesday, August 30, 2017

Love / Romantic Poetry - دل کی بغاوت

Poet: Hafeez Javed

مجھے لگا کہ میں کسی گہری نیند سے جاگ گیا
کوئی شخص میرے دل کے دریچے میں جھانک گیا

دل کے دروازے پہ دستک تو لاحاصل ہوا کرتی تھی
آج ہلکی سی دستک پہ ہی دل ہم سے کیوں بھاگ گیا

سنا تھا ہم نے کہ دل دماغ کی بات کبھی مانتا نہیں
ہم نے دیکھا، دماغ نے جب سمجھایا دل ہمارا مان گیا

حسینوں کے جلوہ حسن کو کچھ نہ سمجھنے والا دل
آج کوئی جلوہ دیکھے بنا ہی، کیوں اتنا کانپ گیا

بہت اعتبار تھا دل پہ ہم کو، آج وہ متزلزل ہونے لگا
نہ جانے دوں گا اس کو، ارادے میں اس کے بھانپ گیا

جاوید بو سونگھتا ہوں، آج کسی بہت بڑی بغاوت کی
ڈھونڈ رہا ہوں اپنے دل کو، وہ راستہ کہیں ناپ گیا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...