Poet: Kaiser Mukhtar
بے کسی میرا مقدر کیوں ہے
دل میرا سوز کا محور کیوں ہے
کوئی ہمدم ہے نہ ہمراز نہ دلبر
اس جہاں میں ہی یہ محشر کیوں ہے
کیوں نہیں انسباط اس دل میں
زیست ما شکایتوں کا دفتر کیوں ہے
کیوں نہیں دوست اس دل کا سکوں
میری یہ سوچ منتشر کیوں ہے
غم حیات ہے کیوں اتنا طویل
نشاط کا نور مختصر کیوں ہے
وقت کب تک رائے گا قیصر
کوئی اتنا بھی در بدر کیوں ہے
No comments:
Post a Comment