Poet: Syed Ishtiaq Kazmi
کسی پل میرے دل کو سہارا تو ملے
خدارا میری کشتی کو کنارا تو ملے
کٹ ہی جائے گی شب غم کسی صورت اپنی
میری آنکھوں کو اس جیسا کوئی نظارا تو ملے
تو سلامت رہے دل لگا کے جانے والے
عرض یہ ہے کہ دل واپس ہمارا تو ملے
تنگ آکر تنہائی سے میرے قاتل نے کہا
گھر بسا لوں گا کوئی تجھ سا آوارہ تو ملے
توڑ آؤں گا سب قسمیں میں زمانے بھر کی
تیری جانب سے بلانے کا کوئی اشارہ تو ملے
No comments:
Post a Comment