Thursday, December 29, 2016

General Poetry - میں سوچوں ایسے میں اکثر

Poet: UA

دو پنچھی مل کر گاتے ہیں
بھنورے گل پر منڈلاتے ہیں

گیت خوشی کے گاتے ہیں
میں سوچوں ایسے میں اکثر

ہم یاد تمہیں بھی آتے ہیں
پورب سے پروا چلتی ہے

بدلی گھر کے آتی ہے
گھٹا گگن پہ چھاتی ہے

میں سوچوں ایسے میں اکثر
تمہیں یاد ہماری آتی ہے

نیلے امبر پر چھاتے ہیں
دو بادل جب ٹکراتے ہیں

ساون میں مینہ برساتے ہیں
میں سوچوں ایسے میں اکثر
ہم یاد تمہیں بھی آتے ہیں

جب چاند گگن پہ آتا ہے
اپنی کرنیں بکھراتا ہے

شب کو پرنور بناتا ہے
میں سوچوں ایسے میں اکثر
کوئی یاد تمہیں بھی آتا ہے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...