Friday, December 23, 2016

Love / Romantic Poetry - کبھی دھوپ میں کبھی چھاؤں میں

Poet: Muhammad Nawaz

کبھی سہمی سہمی فضاؤں میں
کبھی بہکی بہکی رداؤں میں
تیری راہ کو رہا ڈھونڈتا
کبھی دھوپ میں کبھی چھاؤں میں
وہ خیال تیرے وصال کا
وہ خیال گزری بہار کا
سدا پھول بن کے کھلا رہا
میری زندگی کی خزاؤں میں
میری بے وفائی نہیں ہے یہ
میں تو گردشوں کا غلام ہوں
میری بے بسی کی ہیں سسکیاں
جو تو سن رہا ہے ہواؤں میں
ہے تو آفتاب میں پھول ہوں
سورج مکھی کا کھلا ہوا
میری زندگی کا وجود ہے
تیری الفتوں کی شعاؤں میں
تیری مسکراہٹیں شوخیاں
تیرا روٹھنا تیرا ماننا
دنیا کی ساری رنگینیاں
ہیں تیری معصوم اداؤں میں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...