Poet: Amjad Adis
عدو کو جو میرے بلایا گیا تھا
تجھے سامنے کیوں بٹھایا گیا تھا
تمہیں جو حقیقت بتائی گئی تھی
مجھے وہ فسانہ سنایا گیا تھا
کٹی تھی تجھے سوچتے سوچتے شب
تیِری یاد میں دن بِتایا گیا تھا
مِیرا چاند کرب و بلا میں تھا عادِس
مجھے جب ستاروں میں لایا گیا تھا
No comments:
Post a Comment