Poet: Muhammad Owais
تسکین نہ ہو جس سے وہ راز بدل ڈالو
جو راز نہ رکھ پائے ہمراز بدل ڈالو
تم نے بھی سنی ہوگی بڑی عام کہاوت ہے
انجام کا ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو
پُر سوز دلوں کو جو مسکان نہ دے پائے
سُر ہی نہ ملیں جس میں وہ ساز بدل ڈالو
دشمن کے ارادوں کو ہے ظاہر اگر کرنا
تم کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو
اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرہ ہے
اگر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو
No comments:
Post a Comment