Poet: M.Asghar
کئی لوگ پیار کے پیچے پاتے رہتے ہیں
اور ہم سوئے نصیب جگاتے رہتے ہیں
شاید اپنا شمار بھی اہل قلم میں ہو
محفلوں میں اپنا کلام سناتے رہتے ہیں
اب ان سے مراسم نہیں رہے تو کیا
ہر روز انہیں خط بجھواتے رہتے ہیں
ہمارے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے
دشمن ہمیں موضوع گفتگو بناتے رہتے ہیں
ان دنوں وہ ہم سے خفا رہنے لگے ہیں
اسی لیے ہم پہ بے بنیاد الزام لگاتے رہتے ہیں
اپنے مقدر کو روشن کرنے کی خاطر اصغر
لوگ خود کو بجلی کے جھٹکے لگواتے رہتے ہیں
No comments:
Post a Comment