Poet: A-R Ajiz
میری تڑپ کا اور نہ آزماؤ تم
آجاؤ جدائی میں اور نہ تڑپاؤ تم
نہ اور طوفان برپا کرو دل میں میرے
تھم جاؤ اے میرے دل کی صداؤں تم
تھک ہار گیا پڑے پاؤں میں چھالے
یوں نہ صحرائے محبت میں مجھے پھیراؤ تم
اب تو دل بھی بے چین رہتا ہے میرا
آ جاؤ اتنا بھی نہ اب ستاؤ تم
جلا ہوں مثلِ پروانہ تیری یاد کی لو میں
اپنے اس دیوانے کو اتنا بھی نہ جلاؤ تم
ایسا نہ ہو کہ پیمانہ صبر لبریز ہو میرا
اس عشق کے امتحاں میں اور نہ آزماؤ تم
بنا کے اک جام دو ایسا کہ سب غم بھلا دوں
وہ دید کی مہ آ کے عاجز کو پلاؤ تم
No comments:
Post a Comment