Poet: M.Asghar
میرے خوابوں میں جب وہ پروہنے ہوتے ہیں
پھر میرے سپنے بڑے ڈراؤنے ہوتے ہیں
ہر کوئی کھیلتا ہے ہمارے دل سے ایسے
جیسے ہم ان کے لیے کھڈاؤنے ہوتے ہیں
ہم مسلمانوں کو ایک عید منانے نہیں دیتے
کچھ ایسے بھی پیٹ پرست ملوانے ہوتے ہیں
جو غازہ لگا کر بجلیاں گراتے ہیں دلوں پر
میک اپ بغیر وہی چہرے ڈراؤنے لگتے ہیں
دیر سے آئے تو خفا نہ ہونا اصغر سے
اسے کئی لوگوں کے دل پر چاؤنے ہوتے ہیں
No comments:
Post a Comment