Poet: Shabeeb Hashmi
ندامت کے دروبام پے ہوئے کفر کے حساب
وجدان میں طلوع ہوا صبح کا آفتاب
امکان ہے کہ زندان سے ہو جائیں گے اب رہا
تسخیر کر لیا ہے نفرت کا وہ سیلاب
دستک ہے جگنوؤں کی سنوائی کے لیے
پیشانی وقت پے چمکا ہے ماہتاب
ہر صفحے پے داستان ہے حسن سلوک کی
پیمان زندگی کی بکھری ہوئی کتاب
انجان سے سوالوں کا تقاضا ہے دن بدن
جنگل کی اس فضا میں کیسے ملے جواب
No comments:
Post a Comment