Saturday, November 17, 2018

Political Poetry - ندامت کے درو بام

Poet: Shabeeb Hashmi

ندامت کے دروبام پے ہوئے کفر کے حساب
وجدان میں طلوع ہوا صبح کا آفتاب

امکان ہے کہ زندان سے ہو جائیں گے اب رہا
تسخیر کر لیا ہے نفرت کا وہ سیلاب

دستک ہے جگنوؤں کی سنوائی کے لیے
پیشانی وقت پے چمکا ہے ماہتاب

ہر صفحے پے داستان ہے حسن سلوک کی
پیمان زندگی کی بکھری ہوئی کتاب

انجان سے سوالوں کا تقاضا ہے دن بدن
جنگل کی اس فضا میں کیسے ملے جواب

No comments:

Post a Comment