لوگ پوچھتے ہیں، کہ ہم کیا سے کیا ہوگئےدنیا ہماری اُجاڑ کے چلو وُہ تو خوش ہو گئے
بانٹ کے محبتیں ہُوا کیا حاصل ہم کو حفیظمحبتوں کے ثمر اتنے کڑوے کب سے ہو گئے
No comments:
Post a Comment