Tuesday, September 6, 2016

Sad Poetry - چلا گیا

Poet: Asar Jonpuri

انسانیت کا دائمی دشمن چلا گیا
جو حزن بانٹتا تھا وہ محزن چلا گیا

کوئی نہیں جو مجرم عادی کو دے سزا
سامان گھر کا لوٹ کر رہزن چلا گیا

بغداد سے وہ داد تو حاصل نہ کر سکا
سرخ سرخ کر کے وہ آنگن چل گیا

گلشن کے پھول پھول گئے ہیں خوشی سے پھول
گلچین جو آج چھوڑ کے گلشن چلا گیا

سجنی نے مار مار کے سنجوا دیا بدن
جب ہی تو سجن چھوڑ کے ساجن چلا گیا

اے دوست اس سے قبل کہ بن آتی جان پر
وہ بوریا لپیٹ کے فوراً چلا گیا

زاغ سیاہ اڑ تو گیا چھ برس کے بعد
لیکن اجاڑ کر وہ نشیمن چلا گیا

اب اہل دل گائیں گے امن و امان کی فصل
صدر شکر و خون کا سیزن چلا گیا

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...