Thursday, September 29, 2016

Sad Poetry - گزر گیا سامنے سے کوئی کارواں جیسے

Poet: Mubeen

برسوں کی یہ خانہ ویرانی ہے
آباد ہو دل کا جہاں کیسے

اک چراغ جو جل جائے تو دیکھنا
شیش محل میں ہوتا ہے چراغاں کیسے

پرپیچ گلیاں ہیں خواہشات کی
رستہ بھولتی ہے عقل حیراں کیسے

اس گنبد سے بازگشت جاتی نہیں
ایک لفظ ہوتا ہے دیکھو بیاں کیسے

کوئی حرف شیریں تیرے لبوں سے
بنتا ہے دیکھو نغمہ جاں کیسے

گر یہ قابو میں ہے ضبط کے اب تک
ذرا چھیڑو تو بہتا ہے سیل رواں کیسے

تیری یاد نے سہارا دیا دل کو آج
سرراہ مل جائے کوئی مہرباں جیسے

بیتی ہوئی باتیں یوں یاد آئیں
گزر گیا سامنے سے کوئی کارواں جیسے

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...