Poet: M.Asghar
سوچتا ہوں کہ اس کا مجھ سے کیا ناطہ ہے
جو آنکھوں سے دور ہو کر بھی مجھے لبھاتا ہے
اس کا انداز اور لوگوں سے بڑا منفرد ہے
وہ اپنی ہر بات نظموں کی زبانی سناتا ہے
میں تو اسے دن میں کئی بار یاد کرتا ہوں
مگر اس کا نہ فون نہ کوئی خط آتا ہے
کیا کیا ارمان دنیا میں لے کر آتے ہیں سبھی
مگر ہر انسان قسمت کے آگے ہار جاتا ہے
کاش کوئی میرے کنول جیسے یار سے کہہ دے
کہ اصغر اسے دل ہی دل میں کتنا چاہتا ہے
No comments:
Post a Comment