Sunday, September 22, 2019

Religious Poetry - کچھ

Poet: Muhammad Nadeem Jan

پل دو پل کے لیےہم بھی سر سجدے میں جھکا لیں
دو گھڑی کے لیے ہم بھی دعا میں ہاتھ اٹھا لیں

اس حسد کی دنیا میں کون کسی کو کیا دیتا ہے
کچھ گر نہیں پاس تو سب کو خوشی کی ہی دعا دیں

کس کس کے احسان لے کے جائیں گے پیارے
اپنے لیے ہوئے کچھ تو قرضوں کو چکا لیں

ساری عمر گزاری ہے دنیا کی رنگینیوں میں
کچھ تو دین محمدی پہ اپنی حیات لٹا لیں

نزع کا وقت قریب ہے اور حسرت ہیں من کی ہزاروں
اے دو جہاں کے والی فقط ایک بار ہی اپنے مدینے میں بلا لیں

اے آقا گنہگار ہیں تو٬ تو اپنے کرم سے
اس نا چیز سی جان کو بھی اپنی چادر میں چھپا لیں

No comments:

Post a Comment

Hum Milay Hi Kyun They - General Poetry

Koi Be Sabab Tu Nahi Milta Kisi K Milny Ka Amny Samny Aany Ka Koi Maqool Thoos Jawaz Tu Hota Hai Tum Sey Milny K Baad Kuch Lamhey Munjmind H...