Poet: Shakir
نیا شہر ہے پیار کا اور نئی نویلی رات
پکے راگوں میں الاپتی ہوئی سریلی رات
شرما کے چاندنی میں ستارے کھو گئے
ستاروں نے رات میں دیکھی آج ذیلی رات
ہجر کی صدیوں سے ملن کی گھڑیوں نے کہا
ارماں ہیں صد ہزار اور ایک اکیلی رات
روداد جام و صراحی کسے ہے یاد
بس اک چشم ساقی اور وہ نشیلی رات
نہ چراغ راہ کوئی نہ سراغ منزل کہیں
سفر میں تھی بس ایک سنگ میلی رات
No comments:
Post a Comment