Poet: Santosh Gomani
اپنے غم کا بھی غم کچھ بحیثیت کریں
کہ اپنے مزاج کو یوں مختلف کریں
سوچ و افکار کا عالم ہے کہ
آخر کس کس کو باعزت کریں
فکر کا ظہور معجزے سے کم نہیں
جو تلخ لگے یاد اُسے معذرت کریں
مجھے نصیب نے رونا ہی دیا ہے
وہ اپنی خوشی کی خیریت کریں
اک جہاں اجاڑ کر بھی بیٹھے ہو تو
پھر سے زندگی کی کوئی بَدایت کریں
ہم لوگوں کا متعارف ہے انہوں سے
وہ جاکے بھل اور کوئی قومیت کریں
No comments:
Post a Comment