Monday, July 30, 2018

Sad Poetry - مسکراتی آنکھوں کے پیچھے

Poet: Zahida Ali

مسکراتی آنکھوں کے پیچھے
کون جھانک سکا ہے
کون جان سکا ہے
کہ
کتنے دکھ چھپے ہیں
کتنے آنسو رکے ہیں
پلکوں کے بند بندھے ہیں
جو
اک ہلکی چوٹ سے
ٹوٹ بھی سکتے ہیں
پھر بہہ جائیں گے سارے آنسو
چھپے سب راز کہہ جائیں گے یہ بہتے آنسو

No comments:

Post a Comment