Poet: Farkhanda Rizwi
لوگ کہتے ہیں کہ جب گھر بدلتے ہیں
تو خیالات بدل جاتے ہیں
میں تو نہیں بدلی اب تک
میرے خیالات کی وادی میں تو وہی ہے
میں رات کی تنہائی میں
ابھی دور بہت دور نکل جاتی ہوں
تحریروں کی صورت ہر روز
ہی کاغذ پہ بکھرنے کیلئے
کبھی محبت بن کر اور کبھی وفا بن کر
ہر رات بکھرتی ہوں
پہلو میں
آنکھوں میں بسے سپنے
ہنساتے ہیں اور کبھی رلاتے ہیں مجھے
قہقہے جو برسیں تو دن بھول جائیں
آنسو جو گریں دامن میںاک
آگ لگا جائیں
دل کی وادی ان رنگوں سے سجی
نا بدلی ہے نا بدلے گی
No comments:
Post a Comment